حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قرآن پاک کی بے حرمتی کے معاملے پر او آئی سی کا ہنگامی اجلاس ہونے جا رہا ہے جس میں سویڈن اور ڈنمارک میں قرآن کی بے حرمتی پر جوابی کارروائی پر غور کیا جائے گا۔
عراق کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرکے اس کی اطلاع دی ہے، عراقی وزارت خارجہ نے بھی ڈنمارک میں قرآن اور عراقی قومی پرچم کو نذر آتش کرنے پر تنقید کی۔
عراقی وزارت خارجہ کے ترجمان احمد الصحاف نے کہا کہ ہم ڈنمارک میں عراقی سفارت خانے کے سامنے عراقی پرچم اور قرآن مجید کی بے حرمتی کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
بغداد میں مظاہروں کا سلسلہ بھی تیز ہو گیا ہے، مظاہرین نے سویڈن کے سفارت خانے کو آگ لگا دی ہے جبکہ نئے مظاہروں کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔ اس کے پیش نظر عراقی انتظامیہ نے بغداد کے گرین زون کے علاقے کو سیل کر دیا ہے جہاں اہم سرکاری عمارتیں اور سفارت خانے واقع ہیں۔
جنیوا میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں او آئی اے سی کے دفتر نے بھی قرآن کی بے حرمتی کے واقعات کی شدید مذمت کی۔
اسلامی جمہوریہ ایران، سعودی عرب اور اردن نے قرآن کی بے حرمتی کی شدید مذمت کی ہے، ایران نے کہا کہ او آئی سی کو اس معاملے میں متحدہ موقف اختیار کرنا چاہیے۔
ایران کی وزارت خارجہ نے ڈنمارک کے سفیر کو طلب کرکے ایران کے شدید اعتراض سے آگاہ کیا۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے اسلامی ممالک سے متحد ہونے کا مطالبہ کیا اور اسلام، عیسائیت اور یہودیت جیسے مذاہب کی مقدس کتابوں کی بے حرمتی روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے پر زور دیا۔
اردن نے بھی اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے نفرت انگیز کارروائی قرار دیا اور کہا کہ اس سے پرامن زندگی کے لیے مسائل پیدا ہوں گے، سعودی عرب اور ترکی نے بھی اس کی شدید مذمت کی۔